کللام خواجہ معین الدین چشتی اجمیری ……. در جان…
…….
در جان چو کرد منزلِ جانانِ ما محمدؐ
صد در کشاد درِ دل از جانِ ما محممدؐ
از دردِ زخمِ عصیان ما راچہ غم ، چو سازد
از مرہمِ شفاعت درماِن ما محمدؐ
مستغرق گناہیم، ہر چندعذرخواہیم
پژمردہ چوگیا ہیم ، بارانِ ما محمدؐ
ما طالبِ خدائیم ، بر دینِ مصطفائیم
بر در گہش گدائیم ، سلطانِ ما محمدؐ
در باغ و بوستانم دیگر نجومعینےؔ
یاغم بس است ﷺقرآں ، بستانِ ما محمدؐ
…..
جب ہماری روح کی طرف حضورؐ متوجہ ہوۓ
تو حضورؐکی برکت سے معرفت کے سو روازے ہمارے دل میں کھل گۓ
گناہوں کے زخم کے درد سے ہمیں غمگین ہونے کی کیاضرورت ہے
جب کہ مرہمِ شفاعت سے حضورؐ ہمارا علاج کریں گے
ہم گناہوں کے سمندر میں غرق ہیں ہر چند عذر خواہ ہیں
ہم گھاس کی طرح مرجھاۓ ہیں لیکن ہمارے لۓ بارانِ رحمت حضورؐ کی ذات ہے
مقامِ شکر ہے کہ ہم خدا کے طالب ہیں اور مصطفیٰ کے دین پرہیں
ہم ان کی درگاہ کے بھکاری ہیں اور ہمارے سلطان حضورؐ ہیں
اے معین !باغ و بستان میں کوئ اور چیز طلب نہ کر
ہمارے لۓ قرآن کا گلزارِ ہدایت کافی ہے ہمارے حضورؐکی ذات بستانِ معرفت ہے
بشکریہ وسیم سیّد
[ad_2]