خدمتِ اقدس میں اذنِ باریابی چاہیے میرے دو ہمدم بھی…
میرے دو ہمدم بھی میرے ساتھ ہیں
چشمِ گریاں اور قلبِ ناصبور
”اے فروغِ صبحِ اعصار و دہور“
الاماں! یہ فتنہ ہائے افتراق!
یہ ہوائے زہر آگینِ فراق!
کتنے ٹکڑوں میں بٹی ہے آپؐ کی امت حضور!
کوئی اسم ایسا نہیں دنیا میں آقا جس قدر
اتّحاد آموز ہے اسمِ گرامی آپؐ کا
ہونٹ بھی آپس میں مل جاتے ہیں جس کے ورد سے
کیوں نہیں آپس میں ملتے
نام لیوا آپؐ کے ؟
(انورؔ مسعود)