علامہ شبلی نعمانی تیس دن کے لیے ترکِ مے و ساقی کر…
تیس دن کے لیے ترکِ مے و ساقی کر لوں
واعظ سادہ کو روز دل میں تو راضی کر لوں
پھینک دینے کی کوئی خیر نہیں فضل و کماں
ورنہ حاسد تری خاطر سے میں یہ بھی کر لوں
اے نکیرین قیامت ہی پر رکھو پرسش
میں ذرا عمر گزشتہ کی تلافی کر لوں
کچھ تو ہو چارہ غم بات تو یک سو ہو جاۓ
تم خفا ہو تو اجل ہی کو راضی کر لوں
دل ہی ملتا نہیں سفلوں سے وگرنہ شبلیؔ
خوب گزرے فلک دوں سے جو یاری کر لوں