حکم ، مصلحت مبلغ کہتے ہیں ، نماز قائم کرلو تو کر…
مبلغ کہتے ہیں ، نماز قائم کرلو تو کردار خوبخود قائم ہوجاتا ہے۔ ممکن ہے کچھ نمازیوں میں ہو جاتا ہو ، بیشتر نمازی محروم رہتے ہیں۔ ہمارے مبلغ کہتے ہیں کہ نماز کا اس لیے حکم دیا گیا کہ وہ ہمیں برائیوں سے بچاتی ہے ، حفظان صحت ہے، میرے دانست میں اللہ کے حکم کوrationalise کرنا ، اس میں مصلحتیں تلاش کرنا ، حکم کے لفظ کی توہین کے مترادف ہے۔ نماز قائم کرو، اس لیے کہ اللہ کا حکم ہے۔ بس ، اس کے بعد بات کرنے کی گنجائش بھی ہو۔
قدرت اللہ شہاب کی بیگم ڈاکٹر عفت لندن کے ایک ہوٹل میں بیٹھی تھیں ۔ اسی ٹیبل پر ایک فوجی افسر وردی پہنے بیٹھا تھا ۔ فوجی افسر نے ڈاکٹر عفت سے پوچھا : “لیڈی! آپ مسلمان ہیں؟”
“الحمدللہ !” ڈاکٹر عفت نے کہا۔
فوجی بولا :” کیا میں آپ سے ایک بات پوچھ سکتاہوں ؟”
“پوچھئے! ” ڈاکٹر عفت نے کہا۔
فوجی بولا:”آپ سؤر کا گوشت کیوں نہیں کھاتے ؟”
عفت نے کہا:” میرے اللہ کا حکم ہےکہ مت کھاؤ ، اس لیے نہیں کھاتے ۔”
فوجی بولا:”اس حکم کے پیچھے کیا دلیل ہے؟”
عفت نے کہا :” آپ فوجی ہو کر حکم کے مفہوم کو نہیں جانتے ، حکم کی عظمت کو نہیں جانتے ۔ حکم ، دلیل اور مصلحت سے بے نیاز ہوتا ہے۔”
.
ممتاز مفتی کی کتاب “تلاش “سےاقتباس