[ad_1]
کچھ شعر ایسے ہوتے ہیں جو مرور ایام کے ساتھ دماغ سے محو تو ہو جاتے ہیں لیکن حافظہ کے کسی کونے میں ہمیشہ چھپے رہتے ہیں اور کسی دن اچانک یاد آ کر لمحہ بھر کے لیے سوچ کے زاویوں کو منتشر کر جاتے ہیں، ایسا ہی ایک شعر ابھی ابھی حافظہ کے کونے سے نکلا ہے،، آپ احباب کی نذر کرتا ہوں
غموں کی دھوپ کا مارا مسافر
مسرت سے بھرا گھر مانگتا ہے
Bergabung di Probola situs judi bola terbesar dengan pasaran terlengkap
bergabunglah bersama juarabola situs judi bola resmi dan terpercaya hanya di idn poker terpercaya 2022
daftar sekarng di agen situs slot online paling baik se indonesia