یاد کا پھول سرِ شام ِکھلا تو ہوگا جسم مانوس س…
جسم مانوس سی خوشبو میں بسا تو ہوگا
قطرہُ مے سے دبا رات نہ طوفانِ طلب
مجھ پہ جو بیت گئی رات، سنا تو ہوگا
کوئی موسم ہو یہی سوچ کے جی لیتے ہیں
اک نہ اک روز شجر غم کا ہرا تو ہوگا
یہ بھی تسلیم کہ تو مجھ سے بچھڑ کے خوش ہے
تیرے آنچل کا کوئی تار ہنسا تو ہوگا
وہ نہ مانوس ہوں کچھ خاص علائم سے حسن
ایک قصہ مری آنکھوں نے کہا تو ہوگا
(حسن نعیم)
المرسل :-: ابوالحسن علی ندوی(بھٹکلی)
[ad_2]