( غیــر مطبــوعــہ ) یہ آنکھیں کیوں ہوئیں نم ، جا…
یہ آنکھیں کیوں ہوئیں نم ، جانتا ہے
وہ میرے سارے موســم جانتا ہے !
تعارف کا کہاں محتاج ہوں میں
مجهے دنیا کا ہر غم جانتا ہے
کچھ اُس کےزخم کا اندازہ کیجے
جو نشتر ہی کو مرہم جانتا ہے
اُسے خاموشیاں کیسے سنائیں
جو چیخوں کو بهی مــبہَم جانتا ہے
فدا ہے آپ اپنے عکس پر جو
وہ خود کو کس قدرکم جانتا ہے
اٹھایا کیسے بارِ زندگانی
خدایا ! بس مِرا دَم جانتا ہے
( راجیــشؔ ریــڈی )