( غیــر مطبــوعــہ ) جو میرے غم ، خوشی ، ڈر جا…
جو میرے غم ، خوشی ، ڈر جانتا ہے
وہ اندر کیا ہے منظر ‘ جانتا ہے
ہے دل میں موج زن طوفان کتنا
مِرا رب مجھ سے بہتر جانتا ہے
مچلتی ہیں کنارے پر جو لہریں
میں پیاسی ہوں ‘ َسمندر جانتا ہے
بنے گا دل کا پتّھر کیسے ہیرا
یہ فن بھی دستِ آزر جانتا ہے
دعا ئیں کس طر ح مقبول ہو ں گی
وہ کیفیّت مقّدر جانتا ہے
یہی اک بات سائے کی ہے اچّھی
مجھے اپنے برا بر جانتا ہے
میں اس کے دل میں کب سے بس رہی ہو ں
جو مجھ کو دل سے باہَر جانتا ہے
نہ جانے کون اُس کے ساتھ ہوگا
بدلتی ُرت کا تیور جانتا ہے
وہ انساں دل سے غمگیں ہے ‘ ســبیلہؔ !
جسے ہنس مُکھ ُتو اکثر جانتا ہے
( ســـبیلـہؔ انعــام صــدّیـقـی )