Kashif Ghyre ہر دلعزیز شاعر شاہین عباس کی ایک غزل کچھ بھی نہ جب دکھائی دے تب دی…
ہر دلعزیز شاعر شاہین عباس کی ایک غزل
کچھ بھی نہ جب دکھائی دے تب دیکھتا ہوں میں
پھر بھی یہ وہم سا ہے کہ سب دیکھتا ہوں میں
آنکھیں تمھارے ہاتھ پہ رکھ کر میں چل دیا
اب تم پہ منحصر ہے کہ کب دیکھتا ہوں میں
آہٹ عقب سے آئی اور آگے نکل گئی
جو پہلے دیکھنا تھا وہ اب دیکھتا ہوں میں
یہ وقت بھی بتاتا ہے، آدابِ وقت بھی
اِس ٹوٹتے ستارے کو جب دیکھتا ہوں میں
اب یاں سے کون دے مری چشم طلب کو داد
جس فاصلے سے بابِ طلب دیکھتا ہوں میں
ناکامِ عشق ہوں سو مرا دیکھنا بھی دیکھ!
کم دیکھتا ہوں اور غضب دیکھتا ہوں میں