( غیــر مطبــوعـہ ) ایک بات بنتی ہے’ دوســری نہيں بنتی شاعری بنانے سے’ شاعری…
ایک بات بنتی ہے’ دوســری نہيں بنتی
شاعری بنانے سے’ شاعری نہيں بنتی
پُھول ہونا پڑتا ہے’ دُھول ہونا پڑتا ہے
صِرف لب ہِلانے سے’ پنکھڑی نہيں بنتی
عشق ہو کہ دُرویشی’ امن ہو کہ خوں ریزی
بات جب بگڑ جائے ‘ واقعی نہيں بنتی
ایک خاص جنگل سے ۔۔ لکڑیاں چُراتے ہیں
ہر شجر کی ٹہنی سے۔۔ بانسُــری نہيں بنتی
اِس قدر تســلسُــل سے ۔۔۔ خواب آتے جاتے ہیں
اِن دنوں ہماری اُور نیــند کی نہيں بنتی
چاہے کوئی بھی لڑکی ۔۔۔ جتنی خوب صورت ہو
جھیل میں اترنے سے ۔۔۔ جَــل پَری نہيں بنتی
آپ سے گلہ کرنا ۔۔۔ اَور وہ بھی محفل میں
زیب ہی نہيں دیتا ‘ بات بھی نہيں بنتی
آگ ہونا پڑتا ہے ‘ راکھ ہونا پڑتا ہے
اُنگلیاں رگڑنے سے ‘ روشنی نہيں بنتی
آپ اِس قبیلے کے’ فرد ہی نہيں لگتے
اِس لیے ہماری اور آپ کی نہيں بنتی
تم تو خیر شاعر ہو اور بَلا کے شاعر ہو
اور وہ بھی ہیں جن سے بات ہی نہيں بنتی
( عِـمـــران عــامــیؔ )