یہ ہمارا گھر یہ ہمارا گھر ہے ساتھی یا خوشی کا باغ ہے یہ کئی رشتوں کی باہم دوستی…
یہ ہمارا گھر ہے ساتھی یا خوشی کا باغ ہے
یہ کئی رشتوں کی باہم دوستی کا باغ ہے
شام جب آتی ہے اپنے گھر کے صحن و بام پر
جگمگا اٹھتا ہے دل قدرت کے اس انعام پر
جیسے یہ آنگن ہمارا روشنی کا باغ ہے
اک جزیرہ سا ہے یہ بحر جہاں کے درمیاں
مسکراہٹ روح کی آہ و فغاں کے درمیاں
وقت کی بے چینیوں میں پر سکوں احساس ہے
اجنبی بستی میں کوئی اپنا جیسے پاس ہے
عمر کے باغ ہر دور میں اک تازگی کا باغ ہے
رات کے آخر پہ صبح زندگی کا باغ ہے
منیر نیازی
[ad_2]