ہرطرف سسکیاں برف کے شہرمیں – امبرین سدرہ
ہرطرف سسکیاں برف کے شہرمیں
اک غمِ جاوداں برف کے شہر میں
زرد پتوں کی لاشوں پہ روتی ہوا
گونجتی ھے فغاں برف کے شہر میں
ایک مدت ھوئی پھول مرجھا گئے
مرگیئں تتلیاں برف کے شہرمیں
تم ملے تھے یہاں تم ہو بچھڑے یہاں
میرا سود و زیاں برف کے شہر میں
ہر زباں پرفقط ہے مری داستاں
آنسوؤں کا بیاں برف کے شہر میں
میں نے سدرہ ہیں دیکھے بھٹکتے ھوئے
یاد کے کارواں برف کے شہر میں
امبرین سدرہ